![]() |
The importance of NPK for better plant growth |
1. نائٹروجن (N)
• اہمیت: نائٹروجن پودوں کی نشوونما، پتوں کی ہریالی اور کلوروفل بنانے میں مدد دیتا ہے، جو کہ فوٹو سنتھیسز (Photosynthesis) کے لیے ضروری ہے۔
• کمی کی علامات: پتے پیلے پڑ جاتے ہیں، نشوونما رک جاتی ہے، اور فصل کمزور ہو جاتی ہے۔
• استعمال: نائٹروجن عام طور پر یوریا، امونیم نائٹریٹ یا امونیم سلفیٹ کی شکل میں دی جاتی ہے۔ اس کا صحیح وقت اور مقدار فصل اور اس کے بڑھنے کے مرحلے پر منحصر ہوتا ہے۔
• چیلنج: نائٹروجن مٹی سے آسانی سے بہہ سکتا ہے، جس سے ماحول کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس لیے مؤثر اور متوازن مقدار میں اس کا استعمال ضروری ہے۔
2. فاسفورس (P)
• اہمیت: فاسفورس جڑوں کی نشوونما، توانائی کی منتقلی، اور پھول و پھل بنانے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ فوٹو سنتھیسز اور سانس لینے کے عمل (Respiration) کے لیے بھی ضروری ہے۔
• کمی کی علامات: جڑیں کمزور ہو جاتی ہیں، پھل یا بیج کا بننا متاثر ہوتا ہے، اور پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے۔
• استعمال: عام فاسفورس کھادوں میں ڈی اے پی (DAP) اور ایم اے پی (MAP) شامل ہیں۔ فاسفورس کو عموماً بیج یا جڑوں کے قریب ڈالا جاتا ہے تاکہ پودا آسانی سے اسے جذب کر سکے۔
• چیلنج: زیادہ الکلائن (pH زیادہ) مٹی یا ایسی زمین جہاں کیلشیم زیادہ ہو، وہاں فاسفورس جذب کرنا مشکل ہو سکتا ہے، اس لیے مٹی کا تجزیہ ضروری ہے۔
3. پوٹاشیم (K)
• اہمیت: پوٹاشیم پودوں کی مجموعی صحت کے لیے ضروری ہے۔ یہ پانی جذب کرنے، بیماریوں سے بچاؤ، اور مختلف خامروں (Enzymes) کے عمل میں مدد دیتا ہے۔
• کمی کی علامات: پتوں کے کنارے جلنے لگتے ہیں، تنے کمزور ہو جاتے ہیں، پھلوں کا معیار خراب ہو جاتا ہے، اور پودے بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
• استعمال: پوٹاشیم کھادوں میں پوٹاشیم کلورائیڈ (Muriate of Potash) اور پوٹاشیم سلفیٹ شامل ہیں۔ متوازن مقدار میں پوٹاشیم دینا ضروری ہے تاکہ دیگر غذائی اجزاء کی کمی نہ ہو۔
• چیلنج: جن زمینوں میں کثافت کم ہو (CEC کم ہو)، وہ پوٹاشیم کو زیادہ دیر تک روک نہیں سکتیں، اس لیے وہاں بار بار کھاد ڈالنی پڑتی ہے۔
نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیئم کا متوازن استعمال
• صحیح مقدار میں NPK کا استعمال پودوں کی بہتر نشوونما کے لیے ضروری ہے۔
• ہر فصل اور اس کے بڑھنے کے ہر مرحلے کے مطابق NPK کا تناسب مختلف ہوتا ہے۔ مثلاً:
• بڑھوتری کے دوران نائٹروجن زیادہ ضروری ہوتا ہے۔
• پھول اور پھل بننے کے دوران فاسفورس کی مقدار زیادہ ہونی چاہیے۔
• مٹی کا تجزیہ کروا کر کھاد کی صحیح مقدار اور تناسب کا تعین کیا جا سکتا ہے تاکہ پودوں کو تمام ضروری غذائی اجزاء مناسب مقدار میں مل سکیں۔
Comments
Post a Comment