زرعی زمین میں نمکیات کا مسئلہ | وجوہات | نقصانات اور مؤثر حل

زرعی زمین میں نمکیات کا مسئلہ | وجوہات | نقصانات اور مؤثر حل

مٹی میں نمکیات (Salinity) خشک علاقوں کے کسانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے ۔

♦ نمکیات مٹی پر کیسے اثر ڈالتی ہیں؟

• زرخیزی میں کمی : جب مٹی میں نمکیات کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو نائٹروجن، پوٹاشیم اور فاسفورس جیسے ضروری غذائی اجزاء کم دستیاب ہو جاتے ہیں، جس سے پودے مناسب نشوونما نہیں کر پاتے۔

• پانی جذب کرنے میں دشواری : زیادہ نمکیات مٹی میں پانی کے دباؤ (osmotic pressure) کو بڑھا دیتی ہیں، جس سے جڑوں کے لیے پانی جذب کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے مٹی میں پانی ہونے کے باوجود پودے پیاس کا شکار ہو جاتے ہیں۔

• مٹی کے ڈھانچے میں بگاڑ : نمکیات مٹی کے ذرات کو یا تو بہت زیادہ سخت بنا دیتی ہیں یا انہیں ٹوٹنے کا سبب بنتی ہیں، جس سے مٹی میں پانی اور ہوا کی گردش متاثر ہوتی ہے اور جڑوں کو ضروری وسائل حاصل کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

• مائیکروجنزمز کو نقصان : زیادہ نمک فائدہ مند مٹی کے جراثیم کو نقصان پہنچاتا ہے جو نامیاتی مادہ گلانے اور پودوں کو غذائی اجزاء فراہم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے مٹی کی زرخیزی مزید کم ہو جاتی ہے۔


♦ نمکیات پودوں پر کیسے اثر ڈالتی ہیں؟

• کمزور نشوونما : جڑیں مناسب مقدار میں پانی اور غذائی اجزاء جذب نہیں کر پاتیں، جس سے پودے کی نشوونما سست اور کمزور ہو جاتی ہے۔

• نمک کا دباؤ : زیادہ نمک والے ماحول میں پودے پتوں کے زرد ہونے، کمزور تنوں اور پھول گرنے جیسے مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔

• پیداوار میں کمی : نمکیات والی مٹی میں کاشت شدہ فصلوں کی پیداوار کم ہو جاتی ہے کیونکہ پودے صحت مند پھل پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

• زہریلے عناصر : سوڈیم اور کلورائیڈ جیسے اضافی نمکیاتی عناصر پودوں میں زہریلی سطح تک جمع ہو سکتے ہیں، جس سے ان کے خلیے مستقل نقصان کا شکار ہو سکتے ہیں۔


♦ نمکیات کے مسئلے کا حل

• جدید آبپاشی نظام : ڈرپ اریگیشن جیسے جدید طریقے استعمال کرنے سے پانی کی یکساں ترسیل ممکن ہوتی ہے اور نمکیات کے جمع ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

• نکاسی کا بہتر نظام : اچھی نکاسی والے کھیتوں میں اضافی پانی کے ساتھ نمکیات بھی بہہ کر نکل جاتی ہیں، جس سے مٹی میں نمک جمع ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔

• نامیاتی مادہ شامل کرنا : گوبر، کمپوسٹ اور دیگر نامیاتی کھادوں کے استعمال سے مٹی کی ساخت بہتر ہوتی ہے اور اس میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔

• نمک برداشت کرنے والی فصلیں اگانا : جو، زیتون اور کھجور جیسی فصلیں نمکیات والے ماحول میں بھی بہتر پیداوار دے سکتی ہیں، اس لیے ان کا انتخاب فائدہ مند ہوتا ہے۔

• زرعی جپسم کا استعمال : زرعی جپسم مٹی کی ساخت بہتر بناتا ہے اور اضافی نمکیات کو مٹی سے باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے۔

• نمکیات پر قابو پانے کے لیے دانشمندانہ مٹی کا انتظام ضروری ہے : مٹی کی دیکھ بھال، مؤثر آبپاشی اور صحیح فصلوں کا انتخاب کر کے نمکیات کے مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے اور زمین کی زرخیزی کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔


Comments