پاکستان میں کیلے کی جدید کاشت، فاصلہ، پودوں کی تعداد اور موزوں وقت


کیلے کی جدید اور منافع بخش کاشت
کیلے کی جدید اور منافع بخش کاشت
پاکستان میں کیلے کی کاشت زیادہ تر سندھ اور جنوبی پنجاب میں کی جاتی ہے۔ کیلے کے پودے لگانے کا فاصلہ زمین کی زرخیزی، آب و ہوا اور پانی کی دستیابی پر منحصر ہوتا ہے۔
• اگیتی، درمیانی اور لیٹ کاشت کی اقسام، فاصلہ اور پودوں کی تعداد فی ایکڑ

1. اگیتی کاشت (فروری - مارچ)
اس کے لیے بسری اور سندوری جیسی اقسام موزوں ہیں۔
• فاصلہ 2.5 میٹر x 3 میٹر رکھا جاتا ہے۔
• فی ایکڑ 530 سے 550 پودے لگائے جا سکتے ہیں۔

2. درمیانی کاشت (اپریل - جون)
اس میں زیادہ تر سوپر گرینڈ نائن اور ولیمز اقسام لگائی جاتی ہیں۔
• فاصلہ 3.0 میٹر x 4 میٹر رکھا جاتا ہے۔
• فی ایکڑ 400 سے 450 پودے لگائے جا سکتے ہیں۔

3. لیٹ کاشت (جولائی - اگست)
اس کے لیے لمبے قد والی اقسام جیسے کلو اور ٹلڈی زیادہ بہتر ہیں۔
• فاصلہ 4.0 میٹر x 4.0 میٹر رکھا جاتا ہے۔
• فی ایکڑ 250 سے 300 پودے لگائے جا سکتے ہیں۔

• کاشت کا موزوں وقت : کیلے کی کاشت پورے سال کی جا سکتی ہے، لیکن زیادہ بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لیے مناسب موسم کا انتخاب ضروری ہے۔

• اگیتی کاشت
فروری تا مارچ ، یہ کاشت زیادہ بہتر پیداوار دیتی ہے اور پودے کو گرمیوں میں نشوونما کا اچھا وقت ملتا ہے۔

• درمیانی کاشت
اپریل تا جون ، یہ عام طور پر کامیاب رہتی ہے، مگر گرمیوں میں زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

• پچھیتی کاشت
جولائی تا اگست ، یہ زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے، کیونکہ مون سون کے دوران بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

• پودے لگانے کے لیے موزوں مواد : صحت مند اور بہتر پیداوار کے لیے کیلے کے صحت مند چوسے (Side Shoots) یا گانٹھ (Corm) کے وہ حصے جن پر ایک یا دو آنکھیں (Buds) ہوں، استعمال کیے جائیں۔

• نوٹ : بیج سے کیلے کی کاشت ممکن نہیں ہوتی، اس لیے ہمیشہ معیاری اور بیماری سے پاک پودے لگانے چاہئیں۔

Comments